چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدرات انتخابات کے انعقاد اور سیکیورٹی سے متعلق ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں حساس اداروں کے حکام بھی شریک ہوئے۔
اجلاس میں آئی ایس آئی کی جانب سے سیکٹر کمانڈر اسلام آباد، سیکٹر کمانڈر پنجاب اور سیکٹر کمانڈر خیبر پختونخوا، انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کی طرف سے جوائنٹ ڈائریکٹر پنجاب اور جوائنٹ ڈائریکٹر خیبر پختونخوا، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی پنجاب اور ڈی آئی جی خیبر پختونخوا نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں سیکورٹی اداروں نے سیکورٹی کی صورتحال پر بریفنگ دی۔
سیکیورٹی اداروں نے الیکشن کمیشن کو تھریٹس کے حوالے سے آگاہ کیا اور سیکورٹی اداروں نے موجودہ سیکیورٹی تھریٹس کی بنیاد پر اس وقت الیکشن نہ کروانے کا مشورہ دے دیا۔ دوران اجلاس خفیہ اداروں نے انتخابات کرانے کی متفقہ طور پر مخالفت کردی۔
الیکشن کمیشن نے سیکیورٹی پر بات کرتے ہوئے دونوں صوبوں کے انتخابات کے لیے 3 لاکھ 53 ہزار اضافی نفری مانگ لی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ دونوں صوبوں میں تقریباً 67 ہزار پولنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے، پنجاب میں تقریباً 52 ہزار جبکہ کے پی میں 15 ہزار پولنگ اسٹیشن قائم ہوں گے۔
دریں اثنا الیکشن کمیشن نے پنجاب میں انتخابات کے لیے آر اوز، ڈی آر اوز اور اے آر اوز کی تعیناتی کردی۔ الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ پنجاب میں انتخابات کے لیے 36 ڈی آر اوز، 297 آر اوز اور 594 اے آر اوز کو تعینات کردیا گیا ہے جنہیں بیورو کریسی سے لیا گیا ہے۔