انٹر نیشنلپاکستانسٹی

پاکستان میں وفاقی جمہوریہ ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر عبداللہ کی قیادت میں تجارتی وفد کا پنجاب سرمایہ کاری بورڈ کا دورہ

صوبائی وزیر صنعت وتجارت ایس ایم تنویر اور ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر عبداللہ کے مابین ملاقات،دوطرفہ تجارتی تعاون بڑھانے اور تجارتی وفود کے تبادلوں پر اتفاق

پنجاب کے 13سپیشل اکنامک زونز میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے بہترین مواقعے موجود ہیں۔ایس ایم تنویر
لاہور(خبر نگار) پاکستان میں وفاقی جمہوریہ ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر عبداللہ کی قیادت میں تجارتی وفد نے پنجاب سرمایہ کاری بورڈ کا دورہ کیا۔ نگران صوبائی وزیر صنعت وتجارت و توانائی ایس ایم تنویر نے وفد کا استقبال کیا۔صوبائی وزیر صنعت وتجارت ایس ایم تنویر اور ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر عبداللہ کے مابین ملاقات ہوئی۔ملاقات کے دوران دوطرفہ تعاون، پنجاب کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقعوں اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں دوطرفہ تجارتی تعاون بڑھانے اور تجارتی وفود کے تبادلوں پر اتفاق ہوا۔اس مقصد کے لئے پنجاب حکومت اور ایتھوپیا کے مابین جلد معاہدہ ہوگا۔
صوبائی وزیر صنعت وتجارت ایس ایم تنویر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایتھوپیا سمیت دیگر افریقی ممالک کے ساتھ مضبوط معاشی و تجارتی تعلقات کا خواہاں ہے۔پنجاب کے 13سپیشل اکنامک زونز میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لئے بہترین مواقعے موجود ہیں۔سرمایہ کاروں کو ایک ہی چھت تلے سرمایہ کاری کی تمام سہولتیں میسر کی گئی ہیں۔ ایتھوپیا کے سرمایہ کار بھی ان مواقعوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔صوبائی وزیر صنعت وتجارت نے کہا کہ پنجاب اور ایتھوپیا کے مابین تجارتی تعلقات بڑھانے کے لئے عملی اقدامات کیے جائیں گے۔
ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر عبداللہ نے کہا کہ پاکستان کے لوگ بہت مہمان نواز ہیں جس کا میں نے خود مشاہدہ کیا ہے۔ عام آدمی کی فلاح کے لئے دونوں ممالک ملکر آگے بڑھ سکتے ہیں۔توانائی، ٹیکسٹائل، لائیوسٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ، زراعت، فارماسٹیوکل اور دیگر شعبوں میں ملکر کام کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ پنجاب اور ایتھوپیا کے مابین تجارتی وفود کے تبادلوں سے تجارتی تعاون کو فروغ ملے گا۔سی ای او پنجاب سرمایہ کاری بورڈ حسن جلال خان نے پنجاب میں سرمایہ کاری کے مواقعوں اور دی گئی سہولتوں بارے بریفنگ دی۔پنجاب سرمایہ کاری بورڈ کے افسران اور ایتھوپیا کے تجارتی وفد کے اراکین بھی ملاقات میں موجود تھے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button