پاکستانسٹیکاروبار

باہمی تجارت بڑھانے کے لیے تعاون کو فروغ دینا ہوگا: انڈونیشین چارج ڈی افیئرز

لاہور چیمبر کے ممبران اکتوبر میں منعقد ہونے والی ٹریڈ ایکسپو انڈونیشیا میں شرکت سے فائدہ اٹھائیں: صدر لاہور چیمبر کاشف انور
لاہور(کامرس رپورٹر )انڈونیشیا کے ناظم الامور رحمت ہندیارتا کسوما نے لاہور چیمبر میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ باہمی تجارت بڑھانے کے لیے باہمی تعاون کو فروغ دینا ہوگا، دونوں ممالک کو باہمی تجارتی پوٹینشل سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔ لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعلقات پر روشنی ڈالی۔ لاہور چیمبر کے ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین راجہ حسن اختر اور میاں عتیق الرحمٰن بھی اجلاس میں موجود تھے۔صدر لاہور چیمبر کاشف انور نے انڈونیشیا کی ٹیکنالوجی ،ترقی سے سیکھنے اور معاشی ترقی و کاروبار کرنے کی کم لاگت کی اہمیت پر ڈپلومیٹ سے اتفاق کیا۔ انہوں نے لاہور چیمبر کے ممبران پر زور دیا کہ وہ 39 ویں ٹریڈ ایکسپو انڈونیشیا میں شرکت کریں، جو 9 سے 12 اکتوبر 2024 تک منعقد ہوگی۔ رحمت ہندیارتا کسوما نے انڈونیشیا اور پاکستان کے درمیان تجارت کی صلاحیت سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے باہمی تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا جنوب مشرقی ایشیا کی سب سے بڑی معیشت ہے جس کا جی ڈی پی ایک ٹریلین ڈالر سے زیادہ ہے۔ یہ دنیا کی 16 ویں بڑی معیشت ہے اور توقع ہے کہ2030 تک یہ ساتویں بڑی معیشت بن جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا کی اقتصادی ترقی پچھلی دو دہائیوں میں تقریباً 5 فیصد سالانہ پر مستحکم رہی ہے۔انہوں نے سیاحت، تعلیم، صحت، اور آئی ٹی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کے فروغ پر زور دیا۔لاہور چیمبر کے صدر کاشف انور نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت میں اضافہ خوش آئند ہے تاہم مزید اضافے کی گنجائش ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک گندم، فارماسیوٹیکل، ٹریکٹر/موٹر سائیکل کے پرزے، چینی، تانبہ، ڈیری مصنوعات، گوشت، پروسیسڈ فوڈ، اور سرجیکل آلات اور دیگر شعبوں میں تجارت کو فروغ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی معاہدوں سے استفادہ کرتے ہوئے ٹیرف اور نان ٹیرف رکاوٹیں کم کی جائیں تو تجارت کو آسان بنایا جاسکتا ہے۔ کاشف انور نے کہا کہ دونوں ممالک سیاحت کے شعبے میں بھی باہمی تعاون کو فروغ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازوں کی تعداد بڑھانے، تجارتی وفود کے تبادلے اور سنگل کنٹری نمائشوں کے انعقاد کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ لاہور چیمبر کے صدر نے خصوصی سرمایہ کاری کونسل کے بارے میں بھی تفصیلات پر روشنی ڈالی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button