پاکستان

پشاور اور کراچی میں ہونے والی دہشت گردی قابل مذمت،دہشت گردی کا مکمل قلع قمع کیا جائے

ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس اسلام آباد کی یونی ورسٹی کے پرچے میں غیر اخلاقی سوالات کی پرزور مذمت کرتا ہے

ملی یکجہتی کونسل پنجاب کے اجلاس میں ڈوبتی ہوئی ملکی معیشت اورہوشربا مہنگائی پر شدید تشویش کا اظہا ر
منصورہ لاہور میں ملی یکجہتی کونسل پنجاب کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفینگ
لاہور (خبر نگار) ملی یکجہتی کونسل پنجاب کے قائدین کا اجلاس صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب محمد جاوید قصوری کی زیر صدرارت گزشتہ روزمنصورہ لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں میڈیا بریفینگ دیتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل پنجاب کے صدر محمد جاوید قصوری نے کہا کہ دینی جماعتوں کے اجلاس میں کراچی، پشاور میں دہشت گردی کے واقعات اور ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر تشویش کا اظہار کیا گیا، انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت ؔڈوب رہی ہے آئی ایم ایف کے ڈالروں کے سہارے سے ملکی معیشت مضبوط نہیں ہو گی۔سرکاری اداروں میں لوٹ مار کے کلچر کو ختم کرنا ہو گا۔اجلاس میں علامہ نصیر احمد نورانی،مولانا مختار احمد سواتی،حسن فاروق،قاری عطا الرحمان،پیر ارشد اویسی،خرم امین چشتی،محمد فاروق چوہان، عمران الحق،قاری وقار احمد چترالی،نوید احمد زبیری،مفتی عمر اعوان،انجم رضا ترمذی، قاری غلام یاسین،مرزا تجمل بیگ ودیگر شریک ہوئے۔اجلاس میں حکومت کی جانب سے شرح سودکو بڑھانے کی شدید مذمت اور ملک میں سودی نظام کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا، اجلاس میں ترکیہ و شام زلزلہ میں 45ہزار سے زائد جان بحق افراد کے حوالے سے گہر ے رنج و غم کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ ہم مشکل کی اس گھٹری میں ترکیہ و شام کے عوام کے ساتھ کھٹرے ہیں۔ محمد جاوید قصوری نے میڈیا بریفینگ دیتے ہوئے مزید کہا کہ اس وقت ملکی معیشت درگر گوں ہے۔ پاکستان میں عام آدمی کو ریلیف دینے میں پی ٹی آئی کی طرح موجودہ پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت بد سے بدترین ثابت ہوئی ہے۔ہر آنے والا دن پاکستانی عوام کے لئے مایوسی کے لر آتا ہے۔لوگ مستبقل کے بارے میں بے یقینی اور اضطراب کا شکار ہے۔تحریک انصاف اور پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں اس بڑھتی ہوئی مہنگائی میں برابر کے ذمہ دار ہیں۔پوری قوم کرپٹ حکمرانوں سے تنگ آچکی ہے۔مہنگائی کے خلاف ملی یکجہتی کونسل میں شامل جماعتیں اپنے اپنے پلیٹ فارم سے مظاہرے کر رہی ہیں۔

جماعت اسلامی نے بھی حال ہی میں لاہور سے راولپندی تک مہنگائی مارچ کیا ہے۔جماعت اسلامی نے گوجرہ، ساہیوال اور سرگودھا میں مہنگائی کے خلاف بڑے عوامی جلسے کئے ہیں۔اب جماعت اسلامی 27فروری کو اسلام آباد میں ایک بڑا اجتماع کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی، استحکام، بیرونی مداخلت سے نجات کا راستہ صرف اور صرف نظام مصطفی کے نفاذ سے ہی ممکن ہے۔ ہر دور کے حکمرانوں نے قرآن و سنت سے انحراف کیا جس کی وجہ سے پاکستان اقتصادی غلامی سے دوچار ہو گیا۔ قوم کیلئے پیغام ہے کہ آپ نے تینوں بڑی پارٹیوں اور ڈکٹیٹروں کی حکومتوں کو دیکھ لیا۔ اب ایک موقع اسلامی نظام کو دیں۔ملک میں ایک مرتبہ پھر سے دہشت گردی سر اٹھا رہی ہے مگر المیہ یہ ہے کہ اس کی سرکوبی کے لئے کوئی کچھ نہیں کر رہا۔ سیاسی قیادت کو افہام و تفہیم کی ضرورت ہے۔ایسی پالیسیاں مرتب کی جانی چا ہییں جن سے ملک کے اندر معاشی خوشحالی آئے اور دہشت گردی کا مکمل خاتمہ ہو۔ امریکہ، بھارت اور اسرائیل پاکستان کے خلاف مستقل بنیادوں پر سازشیں اور مداخلت کر رہے ہیں۔ پاکستان کی دینی جماعتیں ملک کی سلامتی کی حفاظت کے لیے متحد ہیں۔ امریکی مداخلت پاکستان کے عوام کے لیے کسی قیمت پر قابل قبول نہیں۔ قیام پاکستان کے مقاصد کے مطابق قومی حکمت عملی کے لیے قومی، دینی، سیاسی قیادت اور ریاستی ادارے ایک پیج پر آ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حالات، خصوصاً سیاسی قومی محاذ پر اغیار، عالمی استعماری اداروں کی مداخلت، ملک و ملت کی بے بسی، سیاسی جلسوں میں لفظی بدتہذیبی، بداخلاقی کی وجہ سے گھر گھر، گلی گلی اشتعال، انتہا پسندی، شدت اور عدم برداشت کی آگ کا ایندھن بنتی قوم کے بچاوکے لیے دینی اکابرین، زعماء ملت مثبت تعمیری دینی اور قومی کردار ادا کریں گے۔اقتصادی بحرانوں اور کساد بازاری کے حل کے لیے عالمِ اسلام کا اتحاد اور مشترکہ اقتصادی حکمتِ عملی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ ایران میں حالیہ بدامنی کے واقعات سوچا سمجھا منصوبہ ہے۔محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ عدلیہ کو مبینہ طور پر اسکینڈلائز کرنے کا عمل قابل مذمت، آدیو کی فرانزک کروائی جائے اور اصل حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں۔نظام عدل کی شفافیت کو برقرار رکھنا درحقیقت عوامی اعتماد کا باعث ہوتی ہے۔ موجودہ حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ملی یکجہتی کونسل کے صوبائی ذمہ داران کا منصورہ میں ہونے والے اجلاس میں ملکی موجود صورتحال پر علامیہ میں کہا گیا ہے کہ ملی یکجہتی کونسل کا یہ اجلاس اس بات کا عزم کرتا ہے کہ ملک کے سیاسی، آئینی، پارلیمانی بحران، پشاور اور کراچی میں ہونے والی دہشت گردی قابل مذمت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button