پاک فوج میرا فخر
تحریر میاں محمد الیاس
پاکستان اسلامی دنیا کا وہ واحد ملک ہے جس کے پاس دنیا کی سب سے بڑی فوج موجود ہے اور وہ گزشتہ کئی دہائیوں سے ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ عوام کی حفاظت بھی کر رہی ہے ۔ وطن کی خاطر اپنا سب کچھ قربان کرنے والے نوجوانوں سے پاکستانی دل و جان سے پیار کرتے ہیں ۔پاک فوج کا شمار دنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے۔ہمارے بہادر سپوتوں کے جذبہ حب الوطنی ، پیشہ ورانہ مہارت اور لازوال قربانیوں کی وجہ سے ہمارے وطن عزیز کی طرف کسی کو میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرأت نہیں۔ ہمارے آرام و سکون کے لیے اپنی نیندیں قربان کر نے والے بہادر سپاہی بلاشبہ قابل فخر ہیں۔ہماری طویل ترین اور دشوار گزار نظریاتی سرحدوں کی بلا خوف و خطرحفاظت کرنے والے بری، بحری اور فضائی افواج کے جوان ہمار ے ماتھے کا جھومر ہیں ایڈولف ہٹلر کا کہنا تھا کہ کسی ملک کی فوج کو اگر تباہ کرنا ہوتو اس ملک کی عوام کے دل میں فوج کے خلاف نفرت پیدا کر دو ، فوج خود بخود ختم ہو جائے گی ۔ہم آج کل چند سیاستدانوں کی باتوں میں آ کر یہی کچھ تو کر رہے ہیں ۔وہ سیاست دان جن کے بچے ملک سے باہر ، ان کی جائیدادیں ملک سے باہر ، ان کا علاج ملک سے باہر وہ صرف حکومت پاکستان میں کرتے ہیں باقی ان کا سب کچھ ملک سے باہر ہے ۔آپ نے کبھی سنا ہو کہ کسی سیاستدان کا کوئی بیٹا پاک وطن کی خاطر دشمنوں سے لڑتے ہوئے شہید ہوا ہو۔؟ اس کا جواب آپ کو نہیں میں ہی ملے گا ،تو کیوں ہم اپنے وطن کے ان محافظوں کو الزام دیں جو اپنے گھرسے دور ، بیوی بچوں سے دور ، ماں باپ سے دور ، اپنے دوستوں اور عزیزوں سے دور وطن کی خاطر اپنے فرائض احسن طریقے سے سر انجام دیتے ہیں ۔جن کی عید گھر پر ہوتی ہے نہ کسی خوشی غمی میں شریک ہو سکتے ہیں۔فوج کی قدر پوچھنا ہے تو فلسطین ، صومالیہ اور لیبیا جیسے ملکوں سے پوچھو۔
گزشتہ تین چار سالوں سے یہ بات محسوس کر رہا ہوں کہ مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں و اہلکاروں کے خلاف انتہائی زہریلا اور منفی پروپیگنڈہ کیا جا رہاہے جس کا مقصد پاکستانی افواج کو عوام میں بدنام کرنا ہے ۔ پاکستان دشمن قوتیں یہی چاہتیں ہیں کیونکہ جب مسلح افواج اور عوام کے درمیان دوریاں ہونگی تو یہ پاکستان اور اسلام دشمن قوتوں کی کامیابی ہے۔اگر عالمی سطح پر پاکستان کی مسلح افواج کی ساکھ پر نظر ڈالیں تو پاکستانی آرمی اور خاص کر پاکستان کی خفیہ ایجنسی ’’آئی ایس آئی‘‘دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔کسی بھی ملک کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ملک دشمن عناصر کا سب سے پہلے ہدف اس ملک کی ثقاف ختم کرنا اور مسلح افواج اور عوام کے درمیان منفی پروپیگنڈے کے ذریعے خلیج پیدا کرنا ہوتا ہے اور اب ہم دیکھتے ہیں کہ کچھ ملک دشمن عناصر پاکستانی آرمی کے خلاف زہریلا پروپیگنڈہ کررہے ہیں جس میں ہمارے سیاستدان بھی شریک ہیں۔یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ ماضی اور موجودہ دور میں پاکستانی عوام پاکستان کے نام نہاد جمہوری حکمرانوں سے اتنے تنگ آ گئے تھے کہ مجبوراً عوام فوج کو درخواست کرتے کہ وہ آجائیں ہر دور میں سویلین حکومتوں کے ختم ہونے پر مٹھائیاں بانٹی گئیں۔ اگر واقعی سیاستدان ملک کا قبلہ درست کرنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اپنا قبلہ درست کریں پھر اس کے بعد فوج پر انگلی اٹھائیں ۔جہاں تک جمہوریت اور جمہوری نظام کی بات ہے تو یہ نظام اس وقت تک پاکستان میں انتہائی مؤثر انداز سے نہیں چل سکتا جب تک ملک میں تعلیم ، پارٹیوں کے اندر اور پارٹیوں سے باہر احتساب نہ ہو تو اس وقت تک جمہوریت کا حقیقی ثمر نہیں ملے گا۔اور جہاں تک تعلق ہے پاک فوج کے متعلق قیاس آرائیوں کا تو کچھ تجزیہ کاروں سے عرض ہے کہ فکر نہ کریں پاک فوج پاکستان کی فوج ہے کسی فرقے کی نہیں۔
ہمارے بیرونی اور نظریاتی بارڈرز کی حفاظت کے ساتھ ساتھ پاک فوج نے اندرونی محاذوں پر بھی قابل قدر خدمات سر انجام دی ہیں ۔ پاک فوج کی کاوشوں اور قربانیوں کی بدولت دہشت گردی ، انتہا پرستی اور شدت پسندی کا قلع قمع ہو رہا ہے اور حالات تیزی سے بہتری کی طرف جا رہے ہیں ۔ قدرتی آفات سے نمٹنے اور متاثرین کی مدد کرنے میں پاک فوج ہمیشہ سے پیش پیش رہی ہے ۔ صحت ، تعلیم ، شاہرات بنانے اور دیگر شعبہ جات میں بھی پاک فوج کی گراں قدر خدمات کو جھٹلایا نہیں جا سکتا۔قومی اثاثوں کی حفاظت ، امن و امان ، مردم شماری اور انتخابات وغیرہ پاک فوج کی شمولیت اور بے لوث مدد کے بغیر ناممکن ہے ۔ بلاشبہ کرپشن اور دہشت گردی کے شکنجے میں جکڑے وطن عزیز میں امید کی واحد کرن پاک فوج ہی ہے۔ترقی یافتہ اور مضبوط ممالک کو دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ دراصل ان کی افواج کو آکسیجن ان کی عوام سے ملتی ہے ان ممالک کے لوگ اور حکمران اپنی اپنی افواج کی بھر پور اخلاقی حمایت کرتے ہیں ۔ ویسے بھی حب الوطنی کے ترازو میں اگر ہر کسی کو تولا جائے تو فوج کا پلڑہ ہی بھاری ہوتا ہے ۔ پاک فوج کے بارے میں سوشل میڈیا پر اور بعض مطلبی افراد کے منہ سے ہتک آمیز کلمات سن کر دلی افسوس ہوتا ہے ۔اپنے لہو اور لازوال قربانیوں سے ہمارے آج اور کل کو محفوظ بنانے والے اس اہم ادارے کی اخلاقی و سیاسی حمایت کرنا اشد ضروری ہے میری فوج میرا فخر۔!!میں ان شر پسند عناصر سے پوچھتا ہوں جو کہتے ہیں کہ فوج پیسہ کھا جاتی ہے اگر فوج واقعی میں کھا جاتی ہے تو یہ آپریشنز کیسے ہو رہے ہیں۔ کیا پاکستان میں جو امن قائم ہوا ہے وہ کسی غیر ملکی فنڈنگ کی بدولت ہوا ہے ۔؟نہیں بلکل بھی نہیں بلکہ یہ پاکستان کی عوام اور پاکستان کی بہادر افواج کی بدولت ہے جو ملک کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں تک کا نذرانہ پیش کر دیتے ہیں اور زبان پہ پھر بھی ایک ہی نعرہ رہتا ہے کہ پاکستان زندہ باد۔خدارا ملک پاکستان کی بہادر افواج کی کردار کشی بند کیجئے اور اس ملک کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے پاک فوج کا ساتھ دیں۔