سٹیصحت

گنگارام ہسپتال واقعہ میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے ۔ ڈاکٹر شعیب نیازی صدر وائے ڈی اے

پولیس کی مدعیت میں درج کی جانے والی ایف آئی آر کو مسترد کرتے ہیں ، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن

وی سی فاطمہ جناح نے ینگ ڈاکٹرز طالبات کو احتجاج میں شرکت سے روکنے کیلئے آڈیٹوریم میں بند کئے رکھا ، ڈاکٹر لائبہ
وائے ڈی اے پنجاب کے صدر ڈاکٹر شعیب نیازی ، ڈاکٹر اصغر ، ڈاکٹر اعظم سعید ، ڈاکٹر لائبہ ، ڈاکٹر نبیلہ کی پریس کانفرنس

لاہور (خبرنگار) وائے ڈی اے نے گنگارام ہسپتال میں بچی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کے واقعہ پر مطالبہ کیا ہے کہ واقعہ کی شفاف انکوائری کروائی جائے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے ، پولیس کی مدعیت میں درج کی جانے والی ایف آئی آر کو مسترد کرتے ہیں ہسپتال انتظامیہ اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کروائے تمام واقعہ میں فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی اور ہسپتال انتظامیہ کا کردار شرمناک رہا جسکی مذمت کرتے ہیں گزشتہ روز گنگارام ہسپتال میں پریس کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے وائے ڈی اے پنجاب کے صدر ڈاکٹر شعیب نیازی ، ڈاکٹر اصغر ، ڈاکٹر اعظم سعید ، ڈاکٹر لائبہ ، ڈاکٹر نبیلہ ، نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ ہسپتال میں سیکورٹی کی صورتحال شدید ابتر ہے جبکہ انتظامیہ کو اس صورتحال کی ذمہ داری قبول کرنی چاہئے ہسپتال میں ایک ہاوس کیپر کی جانب سے ایک پانچ سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کی گئی جبکہ بعد میں انتظامیہ اس تمام معاملے پر کاروائی کرنے کی بجائے اسے چھپانے کی کوشش کر تی رہی ۔ 36 گھنٹے گزرنے کے باوجود کوئی کاروائی نہ ہوئی اور بچے کے والدین کو غائب کردیا گیا بعد ازاں ڈاکٹرز کے احتجاج پر ایف آئی آر درج کی گئ جو کہ پولیس کی مدعیت میں درج ہوئی حالانکہ ایف آئ آر ہسپتال انتظامیہ کی مدعیت میں درج ہونی چاہئے تھی۔سر گنگا رام ہسپتال میں خواتین کو ہراساں کر کے ان سے معافی منگوانا معمول بن چکا ہے ، سر گنگا رام ہسپتال کے تمام سی سی ٹی وی کیمرے ہی نہیں ہیں، جو سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہوے ہیں وہ کام ہی نہیں کرتے ، خواتین ڈاکٹرز کی حفاظت یقینی بنانا ہمارا عزم ہے ،خواتیں ڈاکٹرز طالبات سے لیکر جاب کرنے والی ڈاکٹرز سے بدتمیزی کرنے والے کو جوتیاں ماریں گے ، فاطمہ جناح میڈیکل کالج میں 6 ماہ سے مسلسل بچیوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے ، ننھی بچی کیساتھ زیادتی کا مقدمہ درج کیا جاے ، ایم ایس مدعی بنے ، گارڈز کی کمپنیاں تو بنائی ہوئی ہیں ان کو 6 ماہ سے تنخواہ نہیں دی جا رہی ہے، یم ایس ، وی سی اور ہاسٹل وارڈن کیخلاف شفاف انکوائری کی جاے
24 گھنٹے تک تک ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو پورے پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز کام بند کر دیں گے اس موقع پر خاتون ڈاکٹر لائبہ کا کہنا تھاکہ ڈاکٹرز کے ہوسٹل میں سیکورٹی کیمرے لگاے جائیں، وی سی فاطمہ جناح نے ینگ ڈاکٹرز طالبات کو احتجاج میں شرکت سے روکنے کیلئے آڈیٹوریم میں بند کئے رکھا ، وزیر اعلی پنجاب بھی خاتون ہیں ہمیں سیکورٹی فراہم کریں۔ینگ ڈاکٹرز خواتین کو خواتین سیکورٹی سٹاف دیا جائےقبل ازیں ینگ ڈاکٹرز نے کثیر تعداد نے احتجاج کیا اور گنگارام ہسپتال کے باہر روڈز بلاک کردیں اور ہمیں انصاف دو ، خواتین ینگ ڈاکٹرز کے نعرے ، ایم ایس ظلم چھپانا بند کرو سمیت دیگر فلک شگاف نعرے لگائے ،

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button