سٹیسیاست

تمام سرکاری ایجنسیز عمارتی ملبہ کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگائیں۔ کمشنر لاہور

محکمہ ماحولیات کو سرکاری پراجیکٹس پر پانی چھڑکاو نہ ہونے پر چالان کرنے کا حکم۔

لاہور (خبر نگار) کمشنرلاہور محمد علی رندھاوا نے انسداد سموگ اقدامات میں مزید تیزی کی ہدایات و احکامات جاری کیے ہیں۔ کمشنر لاہور نے محکمہ ماحولیات کو سرکاری پراجیکٹس پر پانی چھڑکاو نہ ہونے پر چالان کرنے کا حکم دے دیا۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ تمام سرکاری ایجنسیز عمارتی ملبہ کو محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگائیں۔ ورنہ مقدمہ درج ہوگا۔ سموگ شکایات و اطلاعات کیلئے یو اے این ہیلپ لائن نمبر 042.111.425.725۔وٹس اپ نمبر 03289491760 اور سوشل میڈیا اکاونٹس پبلک کردیئے گئے ہیں۔ تمام محکموں کی جانب سے شہر بھر میں انسداد سموگ آگاہی اور شکایات ازالے کیلئے رابطہ نمبرز آویزاں ہوگئے ہیں۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ محمود بوٹی ایریا میں 12ٹیمیں صنعتی یونٹس چیکنگ کررہی ہیں۔ مزید 128صنعتی یونٹس نے ایمشن کنٹرول سسٹم فعال کرلئے ہیں۔ لاہور تا شیخوپورہ و ننکانہ صاحب موٹروے پر سکواڈز نے گشت شروع کردیا ہے۔ ایکسائز کی 7 بائیک ٹیمز اور 7جگہوں پر جنرل ہولڈ اپ کے تحت دھواں دینے والی گاڑیوں کو چیک کررہی ہیں۔ محکمہ ماحولیات جس صنعتی یونٹ کو سیل کریگا۔ اس کو ڈی سیل صرف عدالت کے حکم سے کیا جائیگا۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ جو صنعتی یونٹ خلاف ورزی پر سیل ہونے کے بعد خود ڈی سیل کرتا ہے اس کو مسمار کردیا جائیگا۔ سکولز کالجز اسمبلیز میں سموگ آگاہی کے نتیجے میں ماسک کی پابندی کی جارہی ہے۔ شہری اور سٹوڈنس سموگ کے بارے میں اطلاع اور شکایت بھیجیں۔ فوری ایکشن لیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ شہری سموگ کا سبب بننے والے عوامل کی رابطہ نمبرز پر اطلاع کریں۔ 24گھنٹے میں کاروائی ہوگی۔ 24گھنٹوں میں ازالہ نہ ہونے پر کمشنر لاہور آفس خود ازالہ کروائے گا۔ کمشنر لاہور نے کہا کہ جس علاقے میں بغیر کور ریت والی ٹرالیز داخل ہونگی ٹریفک انچارج کے خلاف کاروائی ہوگی۔ ہر ڈویلپمنٹ محکمہ پراجیکٹ ایریا میں دوگھنٹے میں پانی چھڑکاو کرانے کا پابند ہے۔ کسی بھی چمنی سے کالا دھواں نکلنے پر اضلاع کے ڈی سیز خود ذمہ دارہونگے۔ ہر دھواں دینے والی گاڑی بند ہوگی۔فٹنس حاصل کرنے کے بعد ہی چھوڑی جائے۔ اجلاس میں ایڈیشنل کمشنر عبدالسلام عارف، ایڈیشنل کمشنر حامد ملہی، ڈی سی قصور محمد ارشد بھٹی، ایم ڈی واسا غفران احمد سمیت ایل ڈی اے، ہیلتھ افسران، ایل ڈبلیو ایم سی، پی ایچ اے، پولیس، محکمہ زراعت و دیگرافسران نے شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button