سٹیسیاست

صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ کی زیر صدارت اہم اجلاس

مسیحی میرج ایکٹ اور اقلیتوں کو درپیش مسائل پر تفصیلی بحث

لاہور (خبر نگار)صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ کی زیر صدارت محکمہ انسانی حقوق کے کیمپ آفس میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا ۔جس میں مسیحی شادی ایکٹ کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں کرسچن کمیونٹی میرج لاز اور دیگر امور کا جائزہ لیا جبکہ شرکاء سے مسیحی شادی لائسنس کے اجراء کے لیے تجاویز بھی طلب کی گئیں۔ اس موقع پر شرکاء نے یونین کونسلوں سے نکاح کو کمپیوٹرائزڈ کروانے میں درپیش مسائل، اقلیتی بچوں کے نصاب میں ضروری تبدیلیاں، گرجا گھروں کی رجسٹریشن میں رینیوئیل کے مسائل، مسیحی شادی لائسنس کی مدت پانچ سال رکھنے کی تجاویز، اور گرجا گھروں کے اکاؤنٹ ختم کیے جانے جیسے مسائل پر گفتگو کی۔
صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ نے کہا کہ گرجا گھروں کی رجسٹریشن کے عمل کا جائزہ لیا جائے گا تاہم کرسچن میرج ایکٹ پر تمام اسٹیک ہولڈرز کی رہنمائی درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مینارٹی ڈیپارٹمنٹ کی ٹیم بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے جبکہ آئین پاکستان کے تحت تمام شہریوں کو برابری کے حقوق حاصل ہیں۔
صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ ورلڈ بینک کی ٹیم کے ساتھ مل کر شارٹ، مڈ اور لانگ ٹرم اسٹریٹجک پالیسی بنا رہے ہیں تاکہ اقلیتوں کے بچے بھی آگے بڑھ کر پاکستان کا نام روشن کریں۔
صوبائی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ کوشش ہے کہ مینارٹی ڈیپارٹمنٹ کی مدد سے مزید موثر قانون سازی کی جا سکے تاہم مسیحی میرج ایکٹ پر تمام اسٹیک ہولڈرز کا اتفاق ضروری ہے۔ اجلاس میں سیکرٹری انسانی حقوق علی بہادر، ڈپٹی سیکرٹری، ایڈیشنل سیکرٹری،نولکھا پریسبیٹیرن چرچ کے ریورنڈ ڈاکٹر مجید ایبل، چرچ آف پاکستان سے سیمئیول کھوکھر، ریورنڈ آ عزاز مارشل، کرنل میکڈونلڈ، سلویشن آرمی، کنسلٹنٹ انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ اینڈ ہیومین ٹیرین اسسٹنس سجاد شاہ عمران اور چرچ آف پاکستان لاہور ڈایوسز سے ریورنڈ ندیم کامران نے شرکت کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button