کالم

اسلام مکمل ضابطہ حیات

تحریر : محمد حامد سعید ( سی ای او شاہ رُح ٹیکنالوجیز)

اسلام ایک ایسا دین ہے جو اپنی جامعیت اور فطرت سے مطابقت کے لحاظ سے لاثانی ہے۔ یہ اپنے ماننے والوں کو زندگی کے تمام پہلوؤں کی بابت راہنمائی فراہم کرتا ہے۔ انہیں سمندروں کی گہرائیوں سے فلک بوس چٹانوں کی ترائیوں تک کے راز بتلاتا ہے۔ انہیں تمام شعبہ ہائے زندگی میں کامیابی کے گر سکھاتا ہے۔ اسلام وہ واحد دین ہے جو سائنس سے متصادم نہیں اور اپنے پیرو کاروں کو تحقیق وجستجو اور طلب علم کا حکم دیتا ہے۔ "طلب العلم فریضہ” اور "وسیر و فی الارض فينظر” کا درس دینے والے دین سے زیادہ تحقیق وتجس کا پر چار کرنے والا دین اور کون سا ہوگا۔ قرآن ہمیں ابتداءو ارتقاء زندگی، عناصر اور فلکیات کا علم بھی سکھاتا ہے۔ وہ امر جسے سائنس آج دریافت کر رہی ہے اسلام آج سے چودہ سو سال پہلے بتا چکا کہ
”لا الشمس ینبغی لها ان تدرک القمر واليل سابق النھار وكل في فلك يسبحون”
ترجمہ:” نہ سورج کی مجال ہے کہ وہ چاند کو جا پکڑے اور نہ رات دن سے پہلے آسکتی ہے اور وہ سب اپنے دائروں میں گردش کر رہے ہیں۔”
اسلام کے ادائیگی نماز کے طریقہ کو سائنس آج بہترین ورزش ماننے پر مجبور ہے اور وضو کو صحت مند رہنے کا کلیہ بتارہی ہے۔ دنیا بھر کے برش آزمانے کے بعد مسواک کی افادیت تسلیم کر رہی ہے۔ غرض سائنس وٹیکنالوجی اسلام کی مرہون منت ہے۔
آج حقوق نسواں کی بات کرنے والا یورپ کبھی بھی عورت کو وہ حقوق نہیں دے سکا جو اسلام نے دیئے ۔ ماں، بہن، بیٹی اور بیوی کے روپ میں عورت کو جو مقام و مرتبہ اسلام نے بخشا مغربی تہذیب میں اس کا تصور بھی محال ہے۔ اسلام نے پہلی بار تعلیم نسواں کا حکم دے کر اپنی کاملیت ثابت کردی۔
اسلام ہمیں عقائد، عبادات، اور معاشرت کے ساتھ ساتھ معاشیات بھی سکھاتا ہے۔ اسلام کا معاشی نظام سرمایہ دارانہ نظام نہیں جو غریب سے اس کا حق زندگی بھی چھین لے اور نہ ہی اشتراکیت جو محنت کش کو اس کا صلہ نہ دے۔ اسلام تو مزدور کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے مزدوری دینے پر یقین رکھتا ہے۔ اسلام امراء اور غرباء میں دوریاں مٹانے آیا ہے ۔ زکوۃ ،عشر اور جزیہ کا نظام اسلامی ، معاشی نظام کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اسلام ہمیں اخوت ، محبت ، یگانگت ، اور بھائی چارہ سکھاتا ہے، جو کہ ایک پر امن معاشرے کی بنیاد ہیں۔ ؎ یہی مقود فطرت ہے، یہی رمز مسلمانی
اخوت کی جہانگیری محبت کی فراوانی
اسلام ہمیں صداقت ، شجاعت ، عدالت ، امامت ، سیادت اور قیادت سب کچھ سکھاتا ہے۔ اسلام کے نظام عدل کی مثال دنیا کی کوئی آئیڈیالوجی پیش نہیں کر سکی ۔ وہ نظام عدل جہاں خلیفہ وقت بھی کٹہرے میں کھڑا ہو باوقار معاشرے کی علامت ہے۔ الغرض اسلام نے ہمیں زندگی کے تمام پہلوؤں کے بارے میں بتایا اور رسول ﷺ نے اس پر عمل کر کے دکھایا۔ پیغمبر اسلام ہر طائفہ انسانی کے رہبر ہیں ۔ دولت مند ، غریب، سلطان محکوم ، فاتح، مفتوح ، استاد، شاگرد، واعظ اور ثالث سب کے لئے آپ ﷺ کا اسوہ راہنمائی فراہم کرتا ہے۔
الغرض زندگی کا کوئی گوشہ ایسا نہیں کہ جس کے بارے میں اسلام نے ہمیں راہ ہدایت نہ دکھائی ہو اور جسے پیغمبر اسلام نے اپنے اسوہ سے ثابت نہ کیا ہو۔ اسلام دین فطرت ہے۔ اس کا ہر فیصلہ فطرت کے اصولوں سے ہم آہنگ ہے۔ خدارا مغرب کی کھو کھلی تہذیب کی چکا چوند سے متاثر ہو کر اسلام جیسے دین فطرت کو پس پشت نہ ڈالیں بلکہ اس پر عمل کر کے دنیا کو گہوارہ امن بنا دیں۔ بقول اقبال
یہ "لسان العصر”کا پیغام ہے” ”ان وعداللّه الحق” یادرک

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Related Articles

Back to top button